درود ماہی ہر قسم کی مصیبت اور آفت میں اللہ تعالٰی کے فضل و کرم اور رحمت سے حفاظت میں رکھتا ہے اسے کثرت سے پڑھنے والا دشمن کے حملے حاسدوں کے حسد جنات اور آسیب کے تنگ کرنے سے ہمیشہ اللہ کی پناہ میں رہتا ہے یہ درود شیطان کے وسوسوں کو دور کرتا ہے جو شخص اسے روزانہ بعد نماز فجر ایک سو گیارہ ۱۱۱ مرتبہ پڑھے اللہ تعالٰی اس کی حفاظت اور عزت افزائی کے لیے غیبی فرشتہ مقرر کر دیتا ہے جو ہر لحاظ سے درود پڑھنے والے کی حفاظت پر مامور رہتا ہے
جو شخص ہر نماز کے بعد چار ماہ تک اسے ایک مرتبہ پڑھے وہ ہمیشہ کے لیے لوگوں میں باعزت ہوجائے گا ہر شخص اس کی عزت کرے گا اور جو شخص اسے رمضان المبارک میں نماز تراویح کے بعد ۴۱ مرتبہ پورا مہ پڑھے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زیارت ہوگی اور کوئی قیدی شخص اس درود کو قید میں پڑھے تو وہ قید سے رہائی پائے گا
اور جو تاحیات اسکو روزانہ کثرت سے پڑھے اس پر دوزخ کی آگ حرام ہوجائے گی
اس درود شریف کے سند یہ ہے کہ ایک روز حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم مسجد نبوی میں تشریف فرما تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے پاس ایک اعرابی آیا اس کے پاس ایک بڑا برتن تھا جس اس نے کپڑے سے ڈھانپ رکھا تھا اُس اعرابی نے وہ برتن آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی خدمت اقدس میں پیش کیا حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے پوچھا اے اعرابی اس برتن میں کیا ہے اُس نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تین دن سے اس مچھلی کو پکا رہا ہوں مگر یہ بالکل پک نہیں رہی اس پر آگ کا کچھ اثر نہیں ہوتا اب آپ کے پاس لایا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے اچھی طرح جانتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مچھلی سے دریافت کیا تو مچھلی کو اللہ تعالٰی نے قوتِ گویائی عطا فرمادی اوربولنے لگی اس نے عرض کیا کہ میں پانی میں کھڑی تھی تو ایک آدمی آیا وہ ایک درود پڑھ رہا تھا اسکی آواز میرے کان میں پڑی اور میں نے پورا درود سُنا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے مچھلی وہ درود پڑھ کے سُنا چنانچہ اس نے پڑھ کر سُنایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو فرمایا کہ اے علی اس درود شریف کو لکھ لو اور لوگوں کو سکھاؤ ان شاء اللہ یہ درود پڑھنے والے پر دوزخ کی آگ حرام ہوجائے گی لہذا اس درود پاک کو درودِ ماہی کہا جاتا ہے