Bahar-e-Durood O Salam: Astaghfar

Astaghfar

Astaghfar ki Fazilat , Astaghfar kaTarika

   استغفار کی فضیلت اور برکات

Benefits & blessings of  Astaghfar with details 
  Astaghfar ki Fazilat | Astaghfar kaTarika


انسان کو  زندگی ایک بار ملتی ہے  اور  زندگی کا کوئی بھروسہ   نہیں  لہذا  موقع کو غنیمت  جانتے ہوئے اپنی مغفرت  اور نجات  کا سامان کرنا  چاہیے اللّٰہ تعالٰی ہم سب کو نیک کام کرنے کی توفیق  نصیب فرمائے  آمین
حدیث شریف میں آیا ہے کہ  
رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا 
میں دن میں ستر ۷۰ مرتبہ  ( دوسری روایت میں ہے ) ستر ۷۰ مرتبہ سے بھی ذیادہ  اللّٰہ سے  توبہ و استغفار  کرتا ہوں  تیسری روایت میں ہے سو ۱۰۰ مرتبہ 
  حدیث میں آیا ہے   
رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا  تم  ( ذیادہ سے ذیادہ )  اللّٰہ تعالٰی  کے سامنے توبہ  کیا کرو  اس لئے کہ میں (  خود   ) دن میں سو ۱۰۰ مرتبہ  توبہ کرتا ہوں 
حدیث  
 جس  شخص  نے  ( ہر گناہ  کرنے  کے  بعد فوراََ توبہ و ) استغفار  کرلیا  اُس  نے  گناہ  پر اصرار  نہیں کیا  اگرچہ  وہ ستر مرتبہ  ( توبہ  و استغفار  کے بعد  بھی )  گناہ کرے 
حدیث 
 آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا  قسم ہے  اس قادرِ مطلق کی  جس  کے قبضہ  میں میری جان ہے  کہ  اگر  تم  اتنی خطائیں بھی کرو   کہ  ان خطاؤں سے زمین آسمان   بھرجائیں اور پھر بھی  تم اللّٰہ  سے مغفرت  طلب کرلو  تو اللّٰہ پاک  ضرور تمہاری خطاؤں کو بخش دے گا  اور  قسم ہے اُس  ذات پاک کی   جس کے ہاتھ میں محمد  (صلی اللّٰہ علیہ وسلم ) کی جان  ہے  کہ  اگر  بالفرض تم  ( بالکل ) خطائیں نہ کرو  تو  اللّٰہ تعالٰی  ایسی  قوہم  کو پیدا  کرے  جو خطائیں کریں   اور  پھر  اُس سے مغفرت طلب کریں  اور  وہ  اُن کے  گناہ معاف  کرے 
 حدیث 
جو بھی اللّٰہ  سے مغفرت  مانگتا ہے اللّٰہ  اس کو بخش  دیتا ہے 
حدیث شریف 
جو شخص چاہے  کہ قیامت  کے دن  اس کہ نامۂ اعمال  اُس کو خوش کردے  تو  اُس کو کثرت سے  ( توبہ  و ) استغفار  کرتے رہنا  چاہئیے
 حصن حصین صفحہ نمبر ۲۸۲
  حدیث میں ہے
  ابلیس  ( شیطان )  نے  اپنے  پروردگار عزوجل  سے عرض کیا  تیری  عزت و جلال کی  قسم  میں  اولادِ  آدم  کو  جب تک اُن کے  ( تن بدن  میں ) جانیں ہیں  برابر  گمراہ  کرتا  رہوں گا  تو اُس  پر   اس کے پروردگار عزوجل نے فرمایا  تو مجھے بھی  اپنی عزت و جلال کی  قسم ہے  کہ میں بھی ان  کی برابر مغفرت  کرتا  رہوں گا  جب تک  وہ مجھ  سے  مغفرت  مانگتے  رہیں گے
حدیث شریف میں   آیا ہے
 کوئی بھی بندہ  جب  گناہ  کرلیتا ہے  اور  پھر   ( اسی وقت نادام ہوکر  )  کہتا ہے  اے میرے پروردگار  میں تو  گناہ کر بیٹھا  اب تو  اس کو بخش دے  تو  اُس کا پروردگار  ( فرشتوں  کے سامنے )  فرماتا ہے  کیا میرے اس بندہ کو یقین ہے  کہ  اس کا کوئی پروردگار ہے  جو گناہوں  کو معاف بھی کرتا ہے  اور
 اُن پر  پکڑ بھی   کرتا ہے ؟  ( سن لو )  میں نے اپنے اس بندہ کو  بخش دیا  پھر  وہ بندہ  جب تک  اللّٰہ چاہتا ہے  اِس عہد پر قائم  رہتا ہے 
پھر کوئی گناہ کر بیٹھتا  ہے  تو پھر ( نادام ہوکر )  کہتا ہے اے میرے  پروردگار  میں   تو یہ   ایک اور گناہ کر بیٹھا  تو اس کو بھی بخش دے   تو اللّٰہ تعالٰی ( فرشتوں  سے )  فرماتے ہیں  میرے اس بندے کو  یقین ہے کہ اُس کا کوئی پروردگار ہے  جو گناہ کو  معاف بھی کرتا ہے   اور ان پر مواخذہ بھی  کرتا ہے ( سن لو ) میں نے اس کو پھر معاف کردیا   ( رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ  وآلہٖ وسلم نے ) تین مرتبہ   اُس بندہ  کے گناہ  اور  توبہ  کرنے کا  ذکر فرمایا  اور  ( اس کے بعد )  فرمایا  پس اسی طرح جو چاہے کرتا  رہے  ( یعنی  ہر گناہ کے بعد  توبہ کرتا رہے  )
 حدیث شریف میں آیا ہے کہ 
 خوشخبری  ہے  اس  شخص  کے لئے  جس کے نامہ ٔ اعمال میں  کثرت  سے  استغفار موجود ہو
 Astaghfar ka Tareeqa
 استغفار کا طریقہ
اِن الفاظ  کے ساتھ بکثرت استغفار کیا کرے      
أَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيَّ الْقَيُّومَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ
 میں مغفرت  چاہتا ہوں  اُس اللّٰہ سے  جس کے سوا کوئی  معبود نہیں  ہے  وہ  ( ہمیشہ ہمیشہ ) زندہ رہنے والا  ( آسمان و زمین کو ) قائم رکھنے والا  ہے  اور  اُسی  کے سامنے   توبہ کرتا ہوں
 حدیث شریف میں آیا ہے
جو شخص ان کلمات کے ساتھ  ( صدق  دل سے ) مغفرت طلب کرے  گا اس کی مغفرت کردی جائے گی  اگرچہ  وہ میدانِ  جہاد سے ہی بھاگا ہو  
دوسری روایت میں ہے اگرچہ اس کے گناہ  سمندر کے جھاگوں کے مانند ( بیشمار ) ہوں  
حصن حصین صفحہ  نمبر ۲۸۵
 رب اغفر لي، وَتُب علي إنك أنت التوابُ الرّجيم 
اے میرے پروردگار  تو مجھے بخش دے  اور میری  توبہ  قبول  فرمالے بیشک  توہی  بہت  بڑا  توبہ  قبول کرنیوالا مہربان ہے
سید الاستغفار

اَللّٰھُمَّ اَنْتَ رَبِّیْ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ خَلَقْتَنِیْ وَاَنَا عَبْدُکَ وَاَنَا عَلیٰ عَھْدِکَ وَ وَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ اَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّمَا صَنَعْتُ اَبُوْئُ لَکَ بٍنَعْمَتِکَ عَلَیَّ وَاَبُؤْئُ لَکَ بِذَنْبِیْ فَاغْفِرْلِیْ فَاِنَّہٗ لاَیَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلاَّ اَنْتَ۔

اے اللّٰہ تو ہی میرا پروردگار ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے تونے ہی مجھے پیدا کیا ہے اور میں تیرا ہی بندہ ہوں میں تیرے وعدہ اور عہد پر قائم ہوں جتنا مجھ سے ہوسکا میں پناہ مانگتا ہوں ان ( تمام کاموں ) کے شر سے جو میں نے کیے اور میرے اوپر جو تیری نعمتیں ہیں ان کا اعتراف کرتا ہوں اور میں اپنے گناہوں کا بھی اقرار کرتا ہوں پس تو میرے گناہوں کو بخش دے اِس لئے کہ تیرے سوا اور کوئی گناہوں کو نہیں بخش سکتا ۰

رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ  وسلم  نے ارشاد فرمایا کہ   جس بندے  نے دل کے اخلاص کے ساتھ  اور  یقین  سے  دن  کے کسی  حصے  میں اللّٰہ تعالٰی کے حضور  اس طرح  استغفار  کیا  یا   رات  کے کسی  حصے  میں  اور  پھر مرگیا  تو بلاشبہ  وہ جنت میں جائے گا
جامع البخاری

         رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ
اے ربّ ہمارے ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور ہمیں آخرت میں بھلائی دے اور ہمیں عذاب دوزخ سے بچا
آمین